ہیڈ لائنز

دو صحافیوں اور ایک راہگیر کے بروقت فیصلے نے ایک شخص کی جان بچائی جس نے اتوار کو بھدراچلم میں دریائے گوداوری میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

کوٹھا گوڈیم: دو صحافیوں اور ایک راہگیر کے بروقت کوشیش نے ایک شخص کی جان بچائی جس نے اتوار کو بھدراچلم میں دریائے گوداوری میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی۔ بتایا گیا کہ صحافیوں، محمد عبدالغنی اور برگمپاہڈ کے شیخ ذاکر نے پل پر سفر کرتے ہوئے ایک شخص کو پل کی ریلنگ پر بیٹھے ہوئے دیکھا۔ اس شخص کے ساتھ کچھ غلط ہونے کا احساس کرتے ہوئے انہوں نے اس سے پوچھا کہ وہ پل کی ریلنگ پر کیوں بیٹھا ہے تو اس نے جواب دیا کہ وہ اپنی زندگی ختم کرنا چاہتا ہے۔ پھر صحافیوں نے اس شخص سے نیچے اترنے اور کوئی انتہائی قدم نہ اٹھانے کی اپیل کی لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا اور دونوں کو کہا کہ وہ اس کے قریب نہ آئیں۔ تاہم صحافی اسے بات چیت میں مصروف رکھنے اور خودکشی کی کوشش ترک کرنے کے لیے زور زور سے نیچے اترنے کا کہتے رہے، اسی دوران غنی کا ایک دوست پل پر سے موٹر سائیکل پر گزر رہا تھا۔ یہ منظر دیکھ کر غنی کے دوست نے صورتحال کی سنگینی کو سمجھا، اپنی گاڑی روک لی۔ تیزی سے پیچھے سے آدمی کے قریب پہنچا۔ اسے پکڑ لیا. پھر اس نے آدمی کو ریلنگ سے نیچے کھینچ لیا۔ پھر صحافی اس کی طرف بھاگے اور اس شخص کو پکڑ لیا۔ تلنگانہ ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے غنی نے کہا کہ اگرچہ وہ اور اس کا دوست آنند کو دریا میں چھلانگ لگانے سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن راہگیروں میں سے کسی نے بھی اسے روکنے یا اسے بچانے میں مدد کرنے کی پرواہ نہیں کی۔

0 Comments

Type and hit Enter to search

Close